حکیم دیوبند ،گنگوہی کے
فتاوی سے حرام فعل کا مرتکب عذاب الٰہی کا
مستحق
دیوبندی دھرم گرو مولوی رشید احمد
گنگوہی فتاوی رشیدیہ میں ٫کسی کو قبلہ و
کعبہ ،کہنے کو مکرو تحریمی کہتاہے اپنے فتاوی میں ایک سوال کے جواب میں
لکھتا ہے
ایسے “{ قبلہ وکعبہ والے}
کلمات مدح کے کسی کی نسبت کہنے لکھنے مکروہ تحریمی ہیں ”
فتا
Read More
حکیم دیوبند ،گنگوہی کے
فتاوی سے حرام فعل کا مرتکب عذاب الٰہی کا
مستحق
دیوبندی دھرم گرو مولوی رشید احمد
گنگوہی فتاوی رشیدیہ میں ٫کسی کو قبلہ و
کعبہ ،کہنے کو مکرو تحریمی کہتاہے اپنے فتاوی میں ایک سوال کے جواب میں
لکھتا ہے
ایسے “{ قبلہ وکعبہ والے}
کلمات مدح کے کسی کی نسبت کہنے لکھنے مکروہ تحریمی ہیں ”
فتاوی رشیدیہ صفحہ 565
اسی صفحہ پر ایک اور سوال کے جواب میں
کہتا ہے”
قبلہ وکعبہ کسی کو لکھنا درست نہیں ہے ”
دیوخوانی مولوی رشید احمد
گنگوہی کےفتاوی سے کسی کو قبلہ و کعبہ
لکھنا کہنا مکروہ تحریمی ہے ۔اور مکروہ تحریمی کی
تعریف میں مولوی محمد جعفر رحمانی لکھتا ہے کہ
، مکروہ تحریمی وہ ہے جو حرام سے
قریب ہو اور اس کا کرنے والا عتاب {اللہ اور اس کے رسول کے غصہ و ناراضگی} کا
مستحق ہو ۔اہم مسائل جن میں ابتلائے عام ہے
جلد 8 صفحہ 248
اب چلئے اس فعل حرام میں کون مبتلا ہے اور وہ کون ہے جو اللہ تعالی اور سول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی
ناراضگی کا مستحق ہے دیکھتے ہیں دیوخوانی دھرم کے حکیم مولوی اشرفعلی
تھانوی مولوی رشید احمد گنگوہی کے تعلق سے
لکھتا ہے ۔
”الحمدللہ مجھ کو نہ غلو و افراط ہے نہ اس کو موجب قربت سمجھتا ہوں مگر توسع کسی
قدر ضرور ہے اور منشاء اس توسع کا حضرت قبلہ و کعبہ کا قول و فعل ہے”،
آداب و افتاء و استفتاء صفحہ 278
مولوی رشید احمد گنگوہی کہتا ہے
کہ سن لو حق وہی ہے جو رشید احمد کی
زباں سے
نکلتا ہے اور بقسم کہتا ہوں کہ میں کچھ نہیں ہوں مگر اس زمانہ میں ہدایت و نجات موقوف ہے
میری اتباع پر۔۔
تذکرۃ الرشید جلد 02 صفحہ 17
اشرفعلی تھانوی نے گنگوہی کو قبلہ
و کعبہ لکھ کر گنگوہی کی اتباع کا منکر
اور نجات سے محروم اللہ و رسول اللہ کے
عتاب کا مستحق ہوا