مولوی اشرفعلی تھانوی کے
نذدیک مثنوی شریف میں فحش گندے قصے ہیں
دیوبندی دھرم کے مولوی حکیم اختر
مثنوی مولانا روم رحمۃ اللہ علیہ کے تعلق سے کہتا ہے کہ
،مثنوی شریف کے الہامی ہونے پر
مولانا رومی رحمۃ اللہ کے ایک شعر سے اشارہ
ملتا ہے، معارف مثنوی صفحہ 10
اسی کتاب میں لکھتا ہے مثنوی نہ
صرف ےتصوف اور اخلاق کی کتاب ہے بل
Read More
مولوی اشرفعلی تھانوی کے
نذدیک مثنوی شریف میں فحش گندے قصے ہیں
دیوبندی دھرم کے مولوی حکیم اختر
مثنوی مولانا روم رحمۃ اللہ علیہ کے تعلق سے کہتا ہے کہ
،مثنوی شریف کے الہامی ہونے پر
مولانا رومی رحمۃ اللہ کے ایک شعر سے اشارہ
ملتا ہے، معارف مثنوی صفحہ 10
اسی کتاب میں لکھتا ہے مثنوی نہ
صرف ےتصوف اور اخلاق کی کتاب ہے بلکہ یہ عقائد اور کلام کی بھی بہترین تصنیف ہے
معارف مثنوی صفحہ 09
حکیم اختر دیوخوانی کے نزدیک مثنوی مولانا روم ایک الہامی
کتاب ہے جس میں تصوف و اخلاق علم کلام و
عقائد کا بیان ہے مگر اسی حکیم اختر کے حکیم دیوبند مولوی اشرفعلی تھانوی کا نظریہ مثنوی شریف کے تعلق سے کچھ اور ہی
ہے مولوی اشرفعلی تھانوی کہتا ہے
،مولانا {روم} کی مثنوی میں بہت سے
فحش قصے ہیں ایسے کہ اگر یہ کتاب مولانا [روم] کی نہ ہوتی تو ہم تو اس کو ہاتھ بھی
نہ لگاتے ۔۔پھر مزید آگے لکھتا ہے کہ، یہ
لوگ [مولانا روم} چونکہ اہل تحقیق اور عارف ہیں یہ فحش سے بھی وہ پاکیزہ نتیجہ
نکالتے ہیں کہ دوسرا کوئی نہیں نکال سکتا ا ن کے فحش کلام سے بھی انوار پیدا ہوتے
ہیں
۔ خطبات حکیم الامت جلد 22 صفحہ248
مولوی حکیم اختر کہتا ہے مثنوی
شریف الہامی کتاب ہے اور اشرفعلی تھانوی کہتا ہے کہ اس میں فحش قصے ہیں تو کیا
معاذ اللہ حضرت مولانار وم کو الہام میں فحش قصے بتائے جاتے تھے ۔ کیا فحش کلام سے بھی انوار الہی پیدا ہوتے
ہیں معاذ اللہ مسلمانو خدارا غور کرو کتنی
واہیات بات دیوخوانیوں کے حکیم اشرفعلی تھانوی نے کی ہے کیا اسلامی تعلیمات میں
فحش گوئی کی حیثیت رکھی گئی ہے
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے
روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا فحش جب کسی چیز
میں دخل پائے گا اسے عیب دار کردے گا ۔
جامع الاحادیث جلد 04 صفحہ 181
مولوی اشرفعلی تھانوی نے اپنی فحش گوئی اور بے حیائی پر پردہ ڈالنے کے لئے مثنوی شریف
کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی ہے اللہ پاک ایسے فرقہ والوں سے مسلمانوں کی حفاظت
فرمائے