دیوخوانی اپنے گنگوہی اور
المہند المفند کی عبارت کے دفاع میں ناکام
فرقہ دیوخوانیوں کا مشہور فراڈ نامہ المہند علی المفند
جسے دیوخوانی اپنا مذہبی عقائد نامہ بھی
کہتے ہیں ۔ ان کی یہ پوری کتاب مکر وفریب جھوٹ اور منافقت
سے بھری پڑی ہے۔ہم نے اس کتاب کے ایک جھوٹ کو پیش کیا تھا کہ گنگوہی نے
مرزا غلام اح
Read More
دیوخوانی اپنے گنگوہی اور
المہند المفند کی عبارت کے دفاع میں ناکام
فرقہ دیوخوانیوں کا مشہور فراڈ نامہ المہند علی المفند
جسے دیوخوانی اپنا مذہبی عقائد نامہ بھی
کہتے ہیں ۔ ان کی یہ پوری کتاب مکر وفریب جھوٹ اور منافقت
سے بھری پڑی ہے۔ہم نے اس کتاب کے ایک جھوٹ کو پیش کیا تھا کہ گنگوہی نے
مرزا غلام احمد قادیانی ملعون کی تکفیر نہیں کی ہے جبکہ المہند
علی المفند میں یہ لکھا ہے کہ گنگوہی نے مرزا کی تکفیر کی ہے
جب ہم نے اس جھوٹ کا راز فاش کیا تو دیوخوانیوں میں آگ لگ گئی اور ہمارے امیج کے جواب میں امیج
بنا ڈلا۔ چائے تو یہ تھا کہ دیوبندی اپنے
گھر سے مولوی رشید احمد گنگوہی کا فتوی دیکھا دیتا مگر ہوتا تب تو دیکھاتا اس نے علمائے اہل سنت کے درکا بھکاری بن کر رد سیف یمانی سے ایک
حوالے سے یہ کہتا ہےدیکھو تمارے سنی عالم نے تسلیم کیا ہے کہ گنگوہی نے
مرزا قادیانی پر حکم کفر لگایا ہے۔
بے چارے دیو کے بچے کو اردو بھی
صحیح سے سمجھ نہیں آئی رد سیف یمانی کی جس عبارت کو وہ اپنے لئے دلیل بنایا ہے وہ
یہ ہے
،،پھر وہ اکابر وہابیہ مولوی رشید احمد گنگوہی مولوی اشرفعلی تھانوی
مولوی قاسم نانوتوی وغیرہم کے حق میں کیا
کہیں گے جو روافض و خوارج اور قادیانیوں وغیرہم کی تضلیل و تذلیل و تکفیر کرتے ہیں
۔۔رد سیف یمانی صفحہ23
آپ دیوخوانی کا امیج دیکھیں پہلے تواس نے رد سیف یمانی کی پوری عبارت نقل
نہیں کی بلکہ اپنی طرف سے مفہوم پیدا کیا ہے کہ گنگوہی نے مرزا قادیانی کی تکفیر
کی ہے جبکہ حقیقت بالکل اس کے برعکس
ہے اجمل العلماء مفتی محمد اجمل صاحب
یہاں الزامی جواب دے رہے ہیں اوریہ
کہنا چاہ رہے کہ ان تینوں میں کسی نہ کسی نے کسی کی تذلیل و تکفیر کی ہے
حضرت اجمل العلماء نے یہ نہیں کہا کہ گنگوہی نے مرزا قادیانی کی تکفیر کی
ہے اگر ایسا لکھا ہے تو دیوبندی دیکھا دے اچھا اس کو ایک مثال کے ذریعہ بھی آپ
سمجھ لیں کے کسی نے ،گدھے ،کتّے،سور کا ایک جگہ ذکرکیا ان تنیوں چوہائے جانور وں کا
ایک جگہ ذکر آجانے سے اگر کوئی یہ کہہ دے
کہ ن ان تینوں کا ذکر ایک ہی جگہ آیا ہے لہذا یہ تینوں ایک ہی ہیں اور ایک ہی غذا
کھاتے ہیں جبکہ ایسا نہیں ہےکتا گوشت
کھاتا ہے گدھا گھاس کھاتا ہے اور سور
پاخانہ کھاتا ہے ۔ایسے ہی حضرت اجمل
العلماء نے گنگوہی نانوتوی تھانوی کا ذکر کیا ہے
مگر ان تینوں کا فتوی کی تصریح
نہیں کی کہ فلاں نے فلاں کو کافر و
تضلیل ہونےکا فتاوی دیا ہے اس
لئے ہم دیوخوانیوں سے پھر کہتے ہیں کہ وہ اپنے قطب الارشاد مولوی گنگوہی کا وہ
فتوی دیکھائیں جس کا ذکر المہند المفند میں کیا گیا ہے