مبلغ دارالعلوم دیوبند
مولوی انوار الحسن وہابی
دیوبندی لکھتا ہے
”بیداری
میں جن خیالات اور افکار کا ہجوم ہوتا ہے
خواب میں ان ہی کا تصور سامنے آجاتا ہے ایسے خواب کو اصطلاحاًہمت نفس کہتے ہیں “
مبشرات دارالعلوم صفحہ 16
اب ذرا دیوبندیوں کے امام ربانی مولوی رشید احمد کواکھانی کا خواب بھی ملاحظہ
کیجئے کہتا ہے
”ایک با
Read More
مبلغ دارالعلوم دیوبند
مولوی انوار الحسن وہابی
دیوبندی لکھتا ہے
”بیداری
میں جن خیالات اور افکار کا ہجوم ہوتا ہے
خواب میں ان ہی کا تصور سامنے آجاتا ہے ایسے خواب کو اصطلاحاًہمت نفس کہتے ہیں “
مبشرات دارالعلوم صفحہ 16
اب ذرا دیوبندیوں کے امام ربانی مولوی رشید احمد کواکھانی کا خواب بھی ملاحظہ
کیجئے کہتا ہے
”ایک بار ارشاد
فرمایا میں نے ایک بار خواب دیکھا تھا کہ
مولوی محمد قاسم صاحب عروس {دلہن} کی صورت میں ہیں اور میرا اُن سے
نکاح ہوا ہے سو جس طرح زن و شوہر میں ایک
دوسرے کو فائدہ پہونچتا ہے اسی طرح مجھے
اُن سے اور اُنہیں مجھ سے فائدہ پہونچا“
تذکرۃ الرشید جلد 02
صفحہ 289
مبلغ دارالعلوم دیوبند
مولوی انوار الحسن دیوبندی کہتا ہے کہ
بیداری میں جو خیالات سوچے جاتے
ہیں وہی خواب نظر آتا ہے آپ اندازہ لگائیں کہ مولوی رشید احمد گنگوہی کہ
اس خواب سے کہ وہ بیداری میں یہی خیالات
لاتا ہوگا کہ وہ کس طرح مولوی قاسم کے ساتھ
وہ سب کچھ کرے جو ایک شوہر اپنی بیوی کے ساتھ کرتا ہے ۔ گنگوہی کا خواب بتا رہا ہے کہ اس نے قاسم
نانوتوی کے ساتھ نہ صرف نکاح کیا بلکہ اس کے ساتھ سہاگ رات بھی مزے سے منا لی اور
گنگوہی نے قاسم نانوتوی کے ساتھ وہ سب کچھ کردیا جو پہلی رات میں شوہر اپنی بیوی کے ساتھ کرتا ہے
ویسے گنگوہی کی یہ حرکتیں خواب تک ہی محدود نہ تھی اس بلکہ اس نے تو سرے عام نانوتوی کے سینے پر
اپنا پلنگ لیٹا کر ہاتھ اور نہ جانے کیا
کیا پھیرا تھا ۔۔۔دیوبندی اس پوسٹ سے ناراض نہ ہوں بلکہ اپنے مولوی ابو عیوب پادری
،ساجد خان دیوبندی کا شکریہ ادا کریں جس نے ہمیں اس طرح کی تحریر لکھنے پر ترغیب دلائی