🌹عُرس سلطان الہند اسپیشل🌹
پہلی قسط
بحضور جگر گوشۂ بتول، عطاۓ رسول، سلطان الہند، قطب دوراں، وارث انبیاء، امام طریقت وشریعت، مخزن علم ومعرفت، عالم علوم ظاہری وباطنی، واقف رموز صوری ومعنوی، محبوب سید المرسلین، سلطان العارفین، مقتدائے ارباب دین، قدوۃ السالکین، تاج المقربین والمحققین، امام العارفین، رہنمائےکاملین، تاج العاش Read More
🌹عُرس سلطان الہند اسپیشل🌹
پہلی قسط
بحضور جگر گوشۂ بتول، عطاۓ رسول، سلطان الہند، قطب دوراں، وارث انبیاء، امام طریقت وشریعت، مخزن علم ومعرفت، عالم علوم ظاہری وباطنی، واقف رموز صوری ومعنوی، محبوب سید المرسلین، سلطان العارفین، مقتدائے ارباب دین، قدوۃ السالکین، تاج المقربین والمحققین، امام العارفین، رہنمائےکاملین، تاج العاشقین، معین الملۃ والدین حضور سیدنا ومولانا خواجہ خواجگان *سید معین الدین حسن* چشتی سجزی ثم اجمیری المعروف سلطان الہند خواجہ غریب نواز رضی اللہ تعالی عنہ *فیضان اشرف الاولیاء* گروپ کا خراج عقیدت --------*******-------- *الٰہی تا بود خورشید و ماہی* *چراغ چشتیاں را روشنائی*
*نام و نسب اور والدین کریمین:*اسم گرامی: سید معین الدین۔ پیار سے حسن کہا کرتے تھے اورغریب پروری کی وجہ سے غریب نواز کے نام سے مشہور ہوئے۔ القاب۔ عطاۓ رسول، سلطان الہند، خواجہ خواجگان، خواجہ غریب نواز۔
آپ رضی اللہ عنہ حسنی اور حسینی سید ہیں۔ آپ کا سلسلۂ نسب بارہویں پُشت میں داماد رسول مقبول ﷺ حضرت مولیٰ علیِ مرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے جاملتا ہے۔
*پدری سلسلۂ نسب:* خواجہ سید معین الدین بن سید غیاث الدین بن سید کمال الدین بن سید احمد حسین بن سید نجم الدین طاہر بن سید عبدالعزیز بن سید ابراہیم بن سید امام علی رضا بن سید موسیٰ کاظم بن سیدنا امام جعفر صادق بن سیدنا محمد باقر بن سیدنا امام علی زین العابدین بن سیدنا امام حسین بن سیدنا علیِ مرتضیٰ رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین ۔
*مادری سلسلۂ نسب:* بی بی سیدہ ام الورع موسوم بہ بی بی ماہ نور بنت سید داؤد بن سید عبداللہ حنبلی بن سید یحییٰ زاہد بن سید محمد روحی بن سید داؤد بن سید موسیٰ ثانی بن سید عبداللہ ثانی بن سید موسیٰ اخوند بن سید عبداللہ بن سید حسن مثنیٰ بن سیدنا امام حسن بن سیدنا علیِ مرتضیٰ رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین ۔
*ولادت پاک اور مقامِ ولات:*حضرت سید خواجہ معین الدین حسن چشتی سجزی ثم اجمیری رضی اللہ عنہ کی ولادتِ باسعات ٥٣٠ ہجری کو سجستان جسے ’’سیستان‘‘ بھی کہا جاتا ہے، کے قصبۂ سجز میں ہوئی۔ اسی لیے حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ کو حضرت خواجہ معین الدین چشتی سجزی بھی کہا جاتا ہے۔ آپ کی ولادت پوری دنیا کے لیے باعثِ رحمت اور سعادت بنی۔ آپ نے اس دنیا میں عرفانِ خداوندی، خشیتِ ربانی اور عشقِ رسول ﷺ کا چرچا کیا اور کفر و شرک کی گھٹا کو اسلام و ایمان کی روشنی سے جگمگا دیا۔
آپ رحمتہ اللہ علیہ کی والدہ ماجدہ بیان کرتی ہیں : *’’جب معین الدین میرے شکم (پیٹ) میں تھے تو میں اچھے خواب دیکھا کرتی تھی گھر میں خیر و برکت تھی، دشمن دوست بن گئے تھے۔ ولادت کے وقت سارا مکان انوارِالٰہی سے روشن تھا۔‘‘* ( مرأۃ الاسرار)
*بچپن اور تعلیم وتربیت:*آپ کی پرورش اور تعلیم و تربیت خراسان میں ہوئی، ابتدائی تعلیم والدِ گرامی کے زیرِ سایہ ہوئی جو بہت بڑے عالم و زاہد تھے۔ نوبرس کی عمر میں قرآن شریف حفظ کرلیا پھر ایک مدرسہ میں داخل ہوکر تفسیر وحدیث اور فقہ (اسلامی قانون) کی تعلیم حاصل کی، خدا داد ذہانت و ذکاوت، بلا کی قوتِ یادداشت اور غیر معمولی فہم وفراست کی وجہ سے انتہائی کم مدت میں بہت زیادہ علم حاصل کرلیا۔ جب حضرت خواجہ غریب نواز رحمتہ اللہ علیہ کی عمر پندرہ سال کی ہوئی تو آپ کے والد ماجد حضرت سید غیاث الدین حسن علیہ الرحمہ کا سایۂ شفقت ومحبت سر سے اُٹھ گیا لیکن باہمت والدۂ ماجدہ رحمتہ اللہ علیہا نے آپ کو باپ کی کمی کا احساس نہیں ہونے دیا۔ آپ کو ترکہ میں ایک باغ اور ایک پن چکّی ملی اسی ترکہ کو آپ نے اپنے لئے ذریعہ معاش بنایا۔
لیکن اللہ تعالیٰ نے آپ کو انسانوں کی تعلیم وتربیت اور کائنات کے گلشن کی اصلاح کے لیے منتخب فرمالیا تھا۔ لہٰذا آپ کی زندگی میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس سے آپ نے دنیا سے کنارہ کشی اختیار کرلی اور طریقت و سلوک کے مراتب طَے کرتے ہوئے وہ مقامِ بلند حاصل کیا کہ آج بھی آپ کی روحانیت کو ایک جہان تسلیم کررہا ہے۔
(جاری ہے)
✍🏻 گدائے اشرف الاولیاءمحمد ساجد حسین اشرفی